About Us

!تعارف

تحریک جوانان پاکستان نوجوانوں کی ایک ایسی تحریک ہو گی جو ۔۔۔
٭ کبھی اقتدار کی جنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔
٭اس کی قیادت کسی منصب کی طلبگار نہیں ہو گی۔
٭یہ ایک مصروف معنوں میں سیاسی جماعت نہیں ہو گی۔
٭یہ نوجوانوں کا ایک پلیٹ فارم ہو گا جو انہیں متحد کرے گا، منظم کرے گا اور متحرک کر کے بوسیدہ نظام کے خلاف ، غیر مسلح ، غیر متشدد ، پرامن اور قانونی د ائروں کے اندر رہ کر مزاحمت کو جنم دے گا۔
٭تحریک جوانان پاکستان اپنے کارکنوں کی بہترین اخلاقی اور نظریاتی تربیت کرے گی ، گالی اور نفرت کے بجائے دلیل اورمحبت سے اپنے پیغام کو عام کرے گی۔
٭تحریک جوانان پاکستان، سیاسی فرقہ واریت ، مذہبی فرقہ وارانہ تقسیم ، لسانیت ، صوبائیت علاقائیت طبقاتی ، تعلیمی ، معاشرتی تضاداتاور تفرقات کا حصہ نہیں بنے گی۔ اور اتحاد کی تلوار سے نفاق اور تضادات کی سازشوں کو کاٹ ڈالے گی۔

مجلس اکابرین ؛

پاکستان کیلئے خدمات سرانجام دینے والے اپنے اپنے فن میں امام کے درجہ کے حامل درد دل رکھنے والے اکابرین سے درخواست کی جاری ہے کہ وہ نوجوانوں کی فکری نظریاتی راہنمائی کیلئے ایک پلیٹ فارم قائم کریں اور یہ مجلس اکابرین ارباب دانش کا ایک ایسا فورم ہو گا جو نوجوانوں کیلئے راہ عمل مرتب کرے گا اور رہنمائی کا فریضہ سرانجام دے گا اس کے لئے تگ و دو جاری ہے۔
٭ مجلس اکابرین نظریاتی اور فکری قیادت کرے گی۔
٭تحریک جوانان پاکستان اس نظریاتی اور فکری رہنمائی کو بروئے کار لاتے ہوئے عملی جدوجہد کرے گی ۔
٭تحریک جوانان پاکستان متحد ، منظم ، متحرک ہو کر مزاحمت کرتے ہوئے
سڑکوں پر آﺅ اور اپنے قدموں سے ووٹ ڈال کر نظام بدل ڈالو
٭ جب نظام بدل جائے گا تو تحریک جوانان پاکستان از خود تحیل ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔

:ترجیحات

انقلابی اسلامی حکومت ریاست کی ذمہ داریوں کو تین ترجیحات میں تقسیم کرے گی او دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی ان تین اداروں کے ماتحت ہوں گے۔

عدالت۔۔کفالت۔۔حفاظت(عافیت)

:عدالت

رسول اللہ کے احکامات کی روشنی ، حضرت عمر کے نظام عدل سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے ایسا نظام انصاف واضح کرنا کہ جس میں عدل اجتماعی ۔ عدل معاشرتی ، عدل معاش اور عدل انفرادی کے تمام پہلوﺅں کا احاطہ کیا جائے۔ اس ترجیح کے ذیل میں صرف صرف عدالتی نظام نہیں آئے گا بلکہ زندگی کے ہر شعبہ میں عدل کا قیام اس کی ذمہ داری ہو گی اور اس سلسلہ میں رہنمائی قرآن ، سنت اور خلاف راشدہ سے حاصل کی جائے گی۔

:کفالت

ریاست اپنی بنیادی ذمہ داری کا خیال کرتے ہوئے ہر گوشے میں ہر طبقہ کی جملہ کفالت کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔ محروم طبقات کی تمام
ضروریات کا خیال رکھا جائے گا اور انہیں معاشرہ میں برابری کی سطح پر لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اس حوالہ سے بنیادی ماخذ و ماڈل حضرت عمر کے احکامات اقدامات اور قوانین ہوں گے کہ ریاست احسان نہ کرے فرض نبھائے اور اللہ کی مخلوق کے لئے اللہ کے وسائل کو امانت سمجھ کر منظم کرے۔

:(حفاظت(عافیت

ریاست کے مسلم ، غیر مسلم ، اکثریت اقلیت ، شہری ، غیر شہری ، ہر جاندار کوہر نوع کے احساس تحفظ کی فراہمی نظام عافیت کے زمرے میں آے¾ گی۔ اس ضمن میں ریاست ہر ایک کی بلا تفریق و تمیز جان، مال ، عزت ، آبرو کے ساتھ ساتھ چادر و چار دیواری کے تحفظ کی بھی ذمہ دار ہو گی۔ہر زیادتی ،نااتفاقی ، بدتمیزی کا تدارک ، ہر جرم کی بیخ کنی عافیت اندرونی کے زمرے میں آئے گی جبکہ دوسری جانب غیر ملکی سازشوں ، جارحیت ، جاسوسی ، حق تلفی اور ہر طرح کے حقوق کی حفاظت بیرونی عافیت کے زمرہ میں آئے گی اور اسے خصوصی توجہ دی جائے گی۔

 

:عوام سے توقع

 

عدالت ، کفالت اور عافیت کی تین بنیادی ترجیات حکومت کی ذمہ داری ہو گی اور اس کے ساتھ حکومت بھی عوام سے تین توقعات بھی رکھے گی۔

امانت، محنت او ردیانت
دیانت
عوام جو بھی کام اختیار کریں ، اپنے فرائض منصبی کو اللہ کی امانت سمجھ کر ادا کریں بصورت دیگر ریاست اپنا کردار ادا کرے گی ، اور بددیانتی کو ناقابل معافی جرائم میں شامل کیا جائے گا۔

محنت 
ہر شعبہ میں محنت کو شعار بنایا جائے گا ہر طرح کی مراعات ، ترقی اور دیگر انعامات میں واحد معیار محنت سامنے رکھا جائے گا۔

امانت
جس کسی کے ذمہ جو بھی امانت سونپی جائے ، چاہے وہ وقت ہو، کوئی کام ہو یا کوئی سرمایہ وہ اللہ کے ان خزانوں کی حفاظت کرے گا، بصورت دیگر ریاست اپنا کردار ادا کرے گی۔

منشور
ریاست کی بنیاد 2اصولوںپر ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔حاکمیت
i) ) تحریک جوانان پاکستان اللہ کی حاکمیت پر یقین رکھتی ہے ا ور قراداد مقاصد کے مطابق قرآن مجید کی راہنمائی میں اللہ کی حاکمیت قائم کرے گی۔
(ii) اللہ کی حاکمیت کا نفاذ انہی خطوط پر ہو گا جس طرح کہ ریاست مدینہ میں حضرت محمد نے کر کے دکھایا یا بعد کے زمانوں کیلئے کرنے کا حکم دیا۔
(iii)جس طرح اللہ کی حاکمیتکو خلفاءراشدین سے تسلیم کیا اور اپنی ذات کے بجائے اللہ کے احکامات کو نافذ کیا اس سے روگردانی تباہی اور اس طرف لوٹنے میں ہی کامیابی ہے۔
(iv) قرآن حکیم پر قوم کا اتفاق ہے۔ اور یہی تحریک جوانِ پاکستان کی بنیاد ہو گی۔ کسی نظری ، فکری اختلاف کی صورت قرآن حکیم کی وہی تشریح و تفسیر ہو گی جو خود اللہ کے نبی حضرت محمد نے فرمائی۔ یا خلفائے راشدین اور صحابہؓ نے فرمائی۔

احترام انسانیت
تحریک جوانان پاکستان ایک ایسے معاشرہ کی بنیاد رکھے گی جس میں رنگ ، نسل ، عقیدہ سے ماوریٰ تمام انسانیت کا احترام ملحوظ رکھا جائے اس سلسلہ میں رہنمائی میثاق مدینہ سے حاصل کی جائے اور احترام انسانیت کے حوالے سے مثیاق مدینہ کو ہی قانون کی حیثیت حاصل ہو گی۔

 خواتین
تحریک جوانان پاکستان عورت کی عظمت پر مکمل یقین رکھتی ہے ۔ عورت ماں ‘ بہن ‘ بیوی‘ بیٹی کی شکل میں ایک مقدس رشتہ ہے جس کا احترام ہم سب پر لازم ہے ۔ ہم قرآن و سنت میں خواتین کو دیے گئے حقوق پر مکمل عملدرآمد کروائیں گے۔ خواتین سے کی گئی کسی بھی زیادتی کافی الفور اور سختی سے نوٹس لیا جائے گا اور اگر کوئی طبقہ خواتین کے حقوق اور آزادی سلب کرتا ہوا پایاتو اس کو قرآن و سنت کی متعین کردہ حدود میں رہتے ہوئے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
. دائرہ کار
۱۔ تحریک کا دائرہ کار پورا پاکستان بشمول آزاد کشمیر، قبائلی علاقہ جات و گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ تحریک کے دفاتر دوسرے ممالک میں بھی قائم کئے جائیں گے۔
 ممبر
ہر شخص (مرد و عورت) جو اپنے دل میں پاکستان اور اس میں رہنے والے پاکستانیوں سے بلا تفریق عقیدت و محبت رکھتا ہو اور تحریک کے نصب العین سے متفق ہو اور دستور و منشورکی پابندی قبول کرتا ہو پارٹی کا ممبر بن سکتا ہے۔
 ہمدرد
تحریک کا ہمدرد ایسے شخص (مرد عورت) کو سمجھا جائے گا جو تحریک کے منشور و نصب العین سے آگاہی رکھتا ہوں اور تحریک کی سرگرمیوں (پروگرامات) میں دفتاً فوقتاً حصہ لیتا ہو اورسونپی جانے والی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھاتا ہو اور اس کی تصدیق یونین کونسل کے کم ازکم تین ذمہ دار اراکان کرتے ہوں۔ نیز، ایسے افراد کی یونین کونسل کمیٹی کی تشکیل و مشاورت بھی ہو گی۔
 فنڈز
۔ تحریک کے فنڈز ممبران ، عہدیداران، ہمدر اور بیرون ملک میں موجود پاکستانیوں سے ملنے والے ماہانہ عطیات پر مشتمل ہونگے۔
۔ فنڈز صرف مرکز کی جانب سے تصدیق شدہ ( سیکٹری مالیات) افراد ہی جمع کرنے کے اہل ہونگے، ممبران پر لازم ہو گا کہ وہ تحریک کو ملنے والے تمام عطیات پہلی فرصت میں مرکز کی جانب سے مقرر کردہ مقام (بینک اکاﺅنٹ) اشخاص تک پہنچائے۔
۔ مذکورہ عطیات صرف مرکزی کنونیئر اور مرکزی سیکٹری مالیات چیئر مین کی مشاورت سے تحریکی سرگرمیوں میں استعمال ہونگے۔
٭ رکن کے فرائض

۔ تحریک کے منشور ونصب العین کو عوام تک پہنچانے کے لئے اور تحریک میں عوام کی شمولیت کے لئے تحریک کی جانب سے دی گئی ہدایت پر عمل کریگا۔
۔ تحریک کے زیر اہتمام قائم یونین کونسلز دفاتر میں ہفتے میں دو دن لازمی دے گا۔
۔ تحریک کے زیر اہتمام ہفتہ وار تربیتی و فکری نشست میں لازمی شریک ہو گا اور اپنے قریبی دوست و احباب، اقرباءکی شرکت کو بھی یقینی بنائے گا۔
۔ اپنے حلقے میں رہنے والے تمام لوگوں سے میل جول رکھنا اور انہیں تحریک کے بارے میں مکمل آگاہی دینا اور گاہے بگاہے علاقے میں ہونے والے سماجی کاموں میں حصہ لے گا۔
۔ ہفتہ وار اپنی سرگرمیوں سے بذریعہ تحریر مقامی قیادت کو آگاہ کرے گا۔

Close